تہوار کہاں سوگ منایا عید کے دن
تری یاد نے بہت ستایا عید کے دن
شغل دنیا ھے رسم بغل گیری مگر تم نے
دستور زمانہ بھی نہ نبھایا عید کے دن
اشک لیے کہاں پھرنا بھلا اجنبی لوگوں میں
آنکھوں نے یہ کیسا کفر ڈھایا عید کے دن
نت نئی پوشاکوں نے مرے بچوں کو
اپنی محرومیوں کا احساس دلایا عید کے دن
بے کار ھوئی خالد ھر تدبیر ضبط کی
خیال یار نے بہت رلایا عید کے دن