Friday, June 20, 2014

غیروں سے کہا تم نے

غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا
امید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہو جاتی
وعدہ نہ وفا کرتے، وعدہ تو کیا ہوتا

Friday, June 6, 2014

تم میرے پاس ہوتے ھو گویا

تم میرے پاس ہوتے ھو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ھوتا

Thursday, June 5, 2014

ہر چیز حد میں اچھی لگتی ہے

ہر چیز حد میں اچھی لگتی ہے
مگر تو بے حد اچھی لگتی ہے

Wednesday, June 4, 2014

ﮐﺒﮭﯽ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ
ﮔﻠﮯ ﭼﺎﮨﮯ ﺑﮩﺖ ﮐﺮﻧﺎ
ﺭﻻﻧﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺖ ﻟﮍﻧﺎ
ﺳﻨﻮ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﺎ ﺟﻮ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ
ﮐﮧ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺳﮯ ﻏﺎﻓﻞ
ﮐﺴﯽ ﻟﻤﺤﮯ ﺟﻮ ﮨﻮ ﺟﺎﺅﮞ
ﺑﻨﺎ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﺻﻮﺭﺕ
ﮐﺴﯽ ﺷﺐ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺳﻮ ﺟﺎﺅﮞ
ﺗﻮ ﺳﭙﻨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﮯ ﺁﻧﺎ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺩِﻻ ﺟﺎﻧﺎ
ﺳﻨﻮ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﺎ ﺟﻮ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ
ﺟﻨﮩﯿﮟ ﮐﮩﻨﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﻮ
ﻭﮦ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻟﻔﻆ ﮐﮭﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ
ﺍﻧﺎ ﮐﻮ ﺑﯿﭻ ﻣﺖ ﻻﻧﺎ
ﻣﯿﺮﯼ ﺁﻭﺍﺯ ﺑﻦ ﺟﺎﻧﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ

Tuesday, June 3, 2014

ﺗﻔﺼﯿﻼً ﭼﮭﻮﮌﻭ ﺑﺲ ﺍﺗﻨﺎ ﺳﻨﻮ

ﺗﻔﺼﯿﻼً ﭼﮭﻮﮌﻭ، ﺑﺲ ﺍﺗﻨﺎ ﺳﻨﻮ
 ﺗﻢ ﺑﭽﮭﮍ ﮔﺌﮯ، ﮨﻢ ﺑﮑﮭﺮ ﮔﺌﮯ

Monday, June 2, 2014

جی چاہے تو شیشہ بن جا جی چاہے پیمانہ بن جا

جی چاہے تو شیشہ بن جا، جی چاہے پیمانہ بن جا
شیشہ پیمانہ کیا بننا، مے بن جا، مےخانہ بن جا

مے بن کر، مےخانہ بن کر، مستی کا افسانہ بن جا
مستی کا افسانہ بن کر، ہستی سے بیگانہ بن جا

ہستی سے بیگانہ ہونا، مستی کا افسانہ بننا
اس ہونے سے، اس بننے سے، اچھا ہے دیوانہ بن جا


دیوانہ بن جانے سے بھی، دیوانہ ہونا اچھا ہے
دیوانہ ہونے سے اچھا، خاکِ درِ جاناناں بن جا


خاکِ درِ جاناناں کیا ہے، اہلِ دل کی آنکھ کا سُرمہ
شمع کے دل کی ٹھنڈک بن جا، نُورِ دلِ پروانہ بن جا


سیکھ ذہین کے دل سے جلنا، کاہے کو ہر شمع پہ جلنا
اپنی آگ میں خود جل جائے، تو ایسا پروانہ بن جا

Sunday, June 1, 2014

میں تجھ سے کیسے کہوں مہرباں میرے

میں تجھ سے کیسے کہوں مہرباں میرے
کہ تو علاج ہے میری ہر اک اداسی کا