Tuesday, September 1, 2015

وہ ہاتھ پرائے ہو بھی چکے

وہ ہاتھ پرائے ہو بھی چکے
اب دُورکا رشتہ ہے قیصر۔

آتی ہےمیری تنہائی میں
 خوشبوِحناء دھیرے دھیرے