دل اداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو
دل اداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو
تم اپنا نام نہ لکھو ، گمنام ہی لکھ دو
میری قسمت میں غم تنہائی ہے لیکن
تمام عمر نہ لکھو مگر اک شام ہی لکھ دو
ضروری نہیں کہ مل جائے سکون ہر کسی کو
سر بزم نہ آؤ مگر بے نام ہی لکھ دو
یہ جانتا ہوں کہ عمر بھر بن تیرے مجھکو رہنا ہے
مگر پل دو پل، گھڑی دو گھڑی، میرے نام ہی لکھ دو
چلو ہم مان لیتے ہیں کہ سزا کے مستحق ٹہرے ہم
کوئی انعام نہ لکھو کوئی الزام ہی لکھ دو