Tuesday, January 21, 2014

دل اداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو

دل اداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو
تم اپنا نام نہ لکھو ، گمنام ہی لکھ دو

میری قسمت میں غم تنہائی ہے لیکن
تمام عمر نہ لکھو مگر اک شام ہی لکھ دو

ضروری نہیں کہ مل جائے سکون ہر کسی کو
سر بزم نہ آؤ مگر بے نام ہی لکھ دو

یہ جانتا ہوں کہ عمر بھر بن تیرے مجھکو رہنا ہے
مگر پل دو پل، گھڑی دو گھڑی، میرے نام ہی لکھ دو

چلو ہم مان لیتے ہیں کہ سزا کے مستحق ٹہرے ہم
کوئی انعام نہ لکھو کوئی الزام ہی لکھ دو